سی ایم ایم رپورٹ

اہم خبریں
  • غزہ پناہ گزین کیمپ میں گاڑی پر اسرائیلی فورسز کی بمباری، 5 صحافی شہید
  • بشارالاسد کی اہلیہ خطرناک بیماری میں مبتلا
  • موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک
  • غزہ میں 24 گھنٹے میں 38 فلسطینی شہید
  • خلیج تعاون کونسل نے شام میں غیر ملکی مداخلت کو مسترد کر دیا
  • سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ 92 برس کی عمر میں چل بسے
  • جاپانی ایئر لائنز کا سائبر حملے کے بعد نظام بحال ہونے کا اعلان
  • روس نے اسرائیل کو خبردار کر دیا
اہم خبریں
  • غزہ پناہ گزین کیمپ میں گاڑی پر اسرائیلی فورسز کی بمباری، 5 صحافی شہید
  • بشارالاسد کی اہلیہ خطرناک بیماری میں مبتلا
  • موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک
  • غزہ میں 24 گھنٹے میں 38 فلسطینی شہید
  • خلیج تعاون کونسل نے شام میں غیر ملکی مداخلت کو مسترد کر دیا
  • سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ 92 برس کی عمر میں چل بسے
  • جاپانی ایئر لائنز کا سائبر حملے کے بعد نظام بحال ہونے کا اعلان
  • روس نے اسرائیل کو خبردار کر دیا
Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

یوکرین جنگ: ویگنر گروپ کا باخموت روس کے حوالے کرنے کا عہد

مانچسٹر(سی ایم ایم رپورٹ)روس کے کرائے کے گروپ ویگنر کے سربراہ یفگینی پریگوژن نے یکم جون تک یوکرین کے شہر باخموت کا کنٹرول روسی فوج کے حوالے کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔یوگینی پریگوژن نے سنیچر کے روز باخموت پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن کیئو کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی شہر کے کچھ حصوں پر اس کا کنٹرول ہے۔یوکرین کا کہنا ہے کہ اس کے فوجی اب بھی باخموت کے مضافات میں پیش قدمی کر رہے ہیں۔لیکن یوگینی پریگوژن نے کہا کہ ان کے فوجی جمعرات سے شہر کو روسی فوج کے حوالے کرنا شروع کر دیں گے۔ پریگوژن نے ٹیلی گرام پر ایک آڈیو ریکارڈنگ میں کہا، ’ویگنر 25 مئی سے 1 جون تک آرٹیموسک چھوڑ دیں گے‘ باخموت کو سوویت انقلاب کے اعزاز میں آرٹیموسک کے نام سے جانا جاتا تھا بعد میں یوکرین نے اس کا نام تبدیل کر دیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ ویگنر نے منتقلی سے قبل شہر کے مغرب میں ’دفاعی لائنیں‘ قائم کی تھیں۔ لیکن یوکرین کی نائب وزیر دفاع، ہانا ملیار نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کی افواج اب بھی شہر کے اندر قدم جما رہی ہیں اور مضافات میں پیش قدمی کر رہی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ان کی نقل و حرکت کی ’شدت‘ کم ہو گئی ہے۔بعد میں انہوں نے ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ یوکرین کے فوجی اب بھی شہر کے ’لطاق‘ علاقے میں ’کچھ نجی تنصیبات اور نجی شعبے‘ کو کنٹرول کرتے ہیں۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ماسکو کے لیے باخموت بہت کم تزویراتی اہمیت کا حامل ہے، لیکن یوکرین میں اب تک کی طویل ترین جنگ کے بعد اس پر قبضہ روس کے لیے ایک علامتی فتح ہوگی۔ویگنر کے کرائے کے فوجیوں نے مہینوں سے اپنی کوششیں اس شہر پر مرکوز کر رکھی ہیں اور مسلسل فوجیوں کو بھیجنے کے ان کے انتھک، مہنگے حربے نے آہستہ آہستہ کیئو کی مزاحمت کو ختم کر دیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Array
50% LikesVS
50% Dislikes