اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)افراط زر، وہ شرح جس پر اشیاء اور خدمات کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے، ہر فرد کے لیے مختلف ہو سکتا ہے۔ یہ لوگوں کے مختلف کھپت کے نمونوں کی وجہ سے ہے۔ ہر ماہ، پاکستان کا ادارہ شماریات کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) جاری کرتا ہے، جو ملک کے لیے افراط زر کی مجموعی پیمائش فراہم کرتا ہے۔ہمارے پاس ایک کیلکولیٹر ہے جو آپ کو اس بات کا حساب رکھنے میں مدد کرتا ہے کہ آپ خوراک، کپڑوں اور رہائش جیسی چیزوں پر کتنی رقم خرچ کرتے ہیں۔ پھر، یہ آپ کو بتاتا ہے کہ آپ کے لیے انفرادی طور پر مہنگائی کتنی بڑھی ہے۔فرض کریں کہ آپ کے پاس اس مہینے خرچ کرنے کے لیے 1000 روپے ہیں۔ آپ اس رقم کو ان مختلف چیزوں کے درمیان کیسے تقسیم کریں گے جو آپ کو خریدنے کی ضرورت ہے؟