سی ایم ایم رپورٹ

اہم خبریں
  • غزہ پناہ گزین کیمپ میں گاڑی پر اسرائیلی فورسز کی بمباری، 5 صحافی شہید
  • بشارالاسد کی اہلیہ خطرناک بیماری میں مبتلا
  • موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک
  • غزہ میں 24 گھنٹے میں 38 فلسطینی شہید
  • خلیج تعاون کونسل نے شام میں غیر ملکی مداخلت کو مسترد کر دیا
  • سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ 92 برس کی عمر میں چل بسے
  • جاپانی ایئر لائنز کا سائبر حملے کے بعد نظام بحال ہونے کا اعلان
  • روس نے اسرائیل کو خبردار کر دیا
اہم خبریں
  • غزہ پناہ گزین کیمپ میں گاڑی پر اسرائیلی فورسز کی بمباری، 5 صحافی شہید
  • بشارالاسد کی اہلیہ خطرناک بیماری میں مبتلا
  • موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک
  • غزہ میں 24 گھنٹے میں 38 فلسطینی شہید
  • خلیج تعاون کونسل نے شام میں غیر ملکی مداخلت کو مسترد کر دیا
  • سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ 92 برس کی عمر میں چل بسے
  • جاپانی ایئر لائنز کا سائبر حملے کے بعد نظام بحال ہونے کا اعلان
  • روس نے اسرائیل کو خبردار کر دیا
Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

پاکستان آئی ایم ایف سے نیا بیل آؤٹ حاصل کرنے کا خواہش مند

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان ایک نیا بیل آؤٹ پروگرام حاصل کرنے کا خواہش مند ہے، دوسری طرف اسلام آباد نے اپنے سیاسی معاملات میں مداخلت پر آئی ایم ایف کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔ شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹالینا جارجیوا کے ساتھ اپنی ٹیلی فونک گفتگو کے دوران فالواپ بیل آؤٹ پیکیج کی خواہش کا اظہار کیا، پاکستان کا موجودہ 6.5 بلین ڈالر کا پروگرام گزشتہ سات ماہ سے پٹڑی سے اترا ہوا ہے اور یہ 30 جون کو ختم ہو رہا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے سربراہ نے ایک اور آئی ایم ایف پیکیج کی ضرورت کے بارے میں وزیر اعظم کے خیالات کا مثبت جواب دیا۔ سفارتی ذرائع اور عالمی مالیاتی تھنک ٹینکس کے مطابق آئندہ مالی سال میں 25 ارب ڈالر کا قرضہ واپسی اور ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے پاکستان کو آئی ایم ایف کا نیا پیکیج لینا پڑے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ایم ڈی نے اپنے پرانے مطالبات دہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان فوری طور پر غیر ملکی قرضوں کا انتظام کرے اور انتظامی کنٹرول ختم کرتے ہوئے ڈالر کی قدر کا تعین مارکیٹ فورسز پر چھوڑ دے۔پاکستان میں آئی ایم ایف کے مشن چیف ناتھن پورٹر نے بھی گذشتہ روز اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان کو آئند مالی سال کا بجٹ آئی ایم ایف کے فریم ورک کے مطابق پیش کرنا چاہیے اور ایکسچینج ریٹ پالیسی پر بھی کلیریٹی لانی چاہیے۔واضح رہے کہ حکومت کی آئینی مدت بھی 12 اگست کو ختم ہو رہی ہے اور یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا یہ حکومت یا عبوری حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پروگرام کے لیے کوئی بات چیت شروع کرے گی؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Array
50% LikesVS
50% Dislikes