سی ایم ایم رپورٹ

اہم خبریں
  • غزہ پناہ گزین کیمپ میں گاڑی پر اسرائیلی فورسز کی بمباری، 5 صحافی شہید
  • بشارالاسد کی اہلیہ خطرناک بیماری میں مبتلا
  • موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک
  • غزہ میں 24 گھنٹے میں 38 فلسطینی شہید
  • خلیج تعاون کونسل نے شام میں غیر ملکی مداخلت کو مسترد کر دیا
  • سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ 92 برس کی عمر میں چل بسے
  • جاپانی ایئر لائنز کا سائبر حملے کے بعد نظام بحال ہونے کا اعلان
  • روس نے اسرائیل کو خبردار کر دیا
اہم خبریں
  • غزہ پناہ گزین کیمپ میں گاڑی پر اسرائیلی فورسز کی بمباری، 5 صحافی شہید
  • بشارالاسد کی اہلیہ خطرناک بیماری میں مبتلا
  • موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک
  • غزہ میں 24 گھنٹے میں 38 فلسطینی شہید
  • خلیج تعاون کونسل نے شام میں غیر ملکی مداخلت کو مسترد کر دیا
  • سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ 92 برس کی عمر میں چل بسے
  • جاپانی ایئر لائنز کا سائبر حملے کے بعد نظام بحال ہونے کا اعلان
  • روس نے اسرائیل کو خبردار کر دیا
Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

وفاقی کابینہ کا الوداعی اجلاس، میوزک پالیسی کی منظوری

اسلام آباد( ویب ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا الوداعی اجلاس ہوا جس میں ممبران نے ملک کی پہلی میوزک پالیسی کی منظوری دے دی۔وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا الوداعی اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا، اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، رانا ثناء اللہ، مریم اورنگزیب، سردار ایاز صادق، میاں جاوید لطیف، اعظم نذیر تارڑ اور نوید قمر شریک ہوئے۔مولانا اسعد محمود، سید امین الحق، آغا حسن بلوچ، طاہر بشیر چیمہ بھی اجلاس کا حصہ بنے جبکہ مرتضی جاوید عباسی، عون چودھری، شیری رحمان، قمر زمان کائرہ اور مولانا عبدالواسع بھی کابینہ کے الوداعی اجلاس میں شریک تھے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اسمبلیوں کی تحلیل، نگران سیٹ اپ سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا، وزیر اعظم نے اتحادی جماعتوں کے وزرا سے آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر بھی مشاورت کی۔وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں کابینہ نے ملک کی پہلی میوزک پالیسی کی منظوری دی، 1970 کے بعد سے اب تک میوزک کے شعبے میں قانونی، انتظامی یا پالیسی لیول کی کوئی تبدیلی نہیں ہوسکی تھی، میوزک پالیسی کے تحت مراعات اور سہولیات سے میوزک انڈسٹری کو نئی زندگی ملے گی۔نئی میوزک پالیسی سے پائیریسی، کاپی رائیٹس سمیت میوزک انڈسٹری کو درپیش دیگر مسائل حل ہو جائیں گے، پبلک پرفارمنس، پروڈکشن، ڈسری بیونیشن، ایڈیپٹیشن، ڈیوریشن، مکینیکل، کمیونیکیشن رائٹس کو قانونی ڈھانچے میں لایا جا رہا ہے، ان اقدامات میں یوزرز اینڈ لائیسنسز کا مسئلہ بھی حل ہوگا جس سے میوزک انڈسٹری کو فروغ ملے گا۔پالیسی سے مناپلائزیشن کے خاتمے کے ساتھ ساتھ میوزک ورکرز کے بنیادی قانونی حقوق کا تحفظ ہوگا، میوزک کی تیاری، گانے والے، لکھنے والے، دھن بنانے والوں کے قانونی حقوق کا تحفظ یقینی ہوگا، میوزک کی فروخت، اس کی چربہ سازی اور میوزک چرانے سے متعلق دیرینہ مسائل حل ہو جائیں گے۔میوزک پالیسی ہمسایہ ممالک میں رائج قوانین اور بین الاقوامی معیار کے مطابق تیاری کی گئی ہے، پرانے میوزک کو محفوظ کرنے کیلئے خصوصی اقدامات بھی پالیسی میں شامل ہیں، مقامی اور فوک میوزک، علاقائی زبانوں میں موسیقی کیلئے بھی اقدامات پالیسی کا حصہ ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Array
0% LikesVS
100% Dislikes