سی ایم ایم رپورٹ

اہم خبریں
  • غزہ پناہ گزین کیمپ میں گاڑی پر اسرائیلی فورسز کی بمباری، 5 صحافی شہید
  • بشارالاسد کی اہلیہ خطرناک بیماری میں مبتلا
  • موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک
  • غزہ میں 24 گھنٹے میں 38 فلسطینی شہید
  • خلیج تعاون کونسل نے شام میں غیر ملکی مداخلت کو مسترد کر دیا
  • سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ 92 برس کی عمر میں چل بسے
  • جاپانی ایئر لائنز کا سائبر حملے کے بعد نظام بحال ہونے کا اعلان
  • روس نے اسرائیل کو خبردار کر دیا
اہم خبریں
  • غزہ پناہ گزین کیمپ میں گاڑی پر اسرائیلی فورسز کی بمباری، 5 صحافی شہید
  • بشارالاسد کی اہلیہ خطرناک بیماری میں مبتلا
  • موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک
  • غزہ میں 24 گھنٹے میں 38 فلسطینی شہید
  • خلیج تعاون کونسل نے شام میں غیر ملکی مداخلت کو مسترد کر دیا
  • سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ 92 برس کی عمر میں چل بسے
  • جاپانی ایئر لائنز کا سائبر حملے کے بعد نظام بحال ہونے کا اعلان
  • روس نے اسرائیل کو خبردار کر دیا
Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

زندگی بے انصافی پر قائم ہے

تحریر:فرزانہ افضل
ایک دوست نے کہا، “زندگی بے انصافی پر قائم ہے” ۔ اگر ہم اپنے ارد گرد ذاتی سطح پر، حلقہ احباب، معاشرہ ، قومی اور بین الاقوامی سطح پر نظر ڈالیں تو یہ بات صحیح دکھائی دیتی ہے۔ دوست ایک دوسرے سے زیادتی کرتے ہیں معاشرے کے افراد جن سے ہمارا ہر وقت کا واسطہ رہتا ہے ان میں جھوٹ فریب، الزام تراشی، دوسروں کو نیچا دکھانا، مختلف طریقوں سے تذلیل کرنا اکثر مشاہدے میں آتا ہے۔ قومی سطح پر حکومت عوام سے نا انصافی کا رویہ برتتی ہے سیاسی پارٹیاں بظاہر قومی مفادات کا منشور ترتیب دیتی ہیں لیکن بہت سے اقدامات عوام کی فلاح و بہبود کے خلاف کرتی ہیں ۔بین الاقوامی پالیسیوں میں ہر ملک کی حکومت اپنے مفادات کو مدنظر رکھتی ہے خواہ انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہو اور انسانیت کے چیتھڑے اڑتے چلے جائیں۔
اگر آپ کسی وقت تصور میں اپنی ذات سے لے کر معاشرہ ملک اور دنیا کے حالات کو ایسے سوچیں جیسے سینما سکرین پر کوئی فلم دیکھ رہے ہوں تو یوں محسوس ہوگا کہ ہر طرف حسد بغض، بے ایمانی ناانصافی، افرا تفری، لڑائی جھگڑے اور جنگ و جدل کے مناظر دکھائی دیں گے۔ خلوص ، عزت، پیار، امن امان تو ناپید ہوتا چلا جا رہا ہے لوگ مایوسی اور ڈپریشن کا شکار ہوتے نظر اتے ہیں دنیا کے چند ممالک کے درمیان خونخوار جنگوں نے افراد کی ذہنی صحت پر بہت اثر ڈالا ہے۔ ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والوں کی آواز ہمیشہ دبا دینے کی کوشش کی گئی ہے مگر ظلم کا سلسلہ جاری ہے۔ مظلوم کا ساتھ دینے والے کم ہوتے ہیں۔ بہت سے لوگ دوسروں پر ظلم اور زیادتی کو سمجھنے کے باوجود مصلحتاً مظلوم کی حمایت نہیں کرتے کیونکہ وہ اپنی پوزیشن بظاہر غیر جانبدار رکھنا چاہتے ہیں حالانکہ حقیقت تو یہ ہے کہ کسی دوسرے پر ہوئے ظلم اور زیادتی یا نا انصافی کے بارے میں خاموش رہنا مظلوم کے خلاف ظالم کی طرفداری ہوتا ہے مگر کچھ لوگ اس کو “مائنڈ یور اون بزنس” کی پالیسی کے طور پر لیتے ہیں کہ بھئی ہمیں کیا لینا دینا۔
مایوسی یا ڈپریشن کے حوالے سے ایک نظریہ یہ بھی ہے کہ دوسروں سے توقعات کم وابستہ کی جائیں تو انسان کو مایوسی نہیں ہوتی۔ یہ بات کافی حد تک درست بھی ہے مگر اس پہلو کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ انسانی فطرت کے مطابق انسان اپنی فیملی اور دوست احباب سے انجانے میں یا غیر ارادی طور پر توقعات بنا لیتا ہے اور یہ بالکل فطری عمل ہے اگر توقعات اور امیدیں جائز ہوں اور دوسرا شخص ان پر پورا نہ اترے تو اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ آپ نے غلط لوگوں سے توقعات قائم کی ہیں توقعات قائم کرنا غلط نہیں ہے مگر غلط لوگوں سے اچھی توقعات رکھنا غلط ہے لیکن اس بات کا اندازہ تو ایسے لوگوں سے ہوئے تلخ تجربات کے بعد ہی ہوتا ہے۔ عقلمندی اسی میں ہوتی ہے کہ جب کسی جگہ سے آپ کو دکھ ملے یا اپ کو تعلق کے شروع میں ہی سرخ جھنڈیاں یا ریڈ فلیگ دکھائی دیں یعنی منفی باتیں محسوس ہوں تو فوراً خبردار ہو جائیے اور اس تعلق یا دوستی کو مزید بڑھانے کی بجائے وہیں پر ختم کر دیجیے۔ دکھ اس وقت ہوتا ہے جب ہم ان سرخ جھنڈیوں کو نظر انداز کرتے رہتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ آہستہ آہستہ سب ٹھیک ہو جائے گا اس کی بہت سے مثالیں غلط بندے کو دل دے بیٹھنا، غلط لوگوں سے دوستی یا تعلقات بنانا، غلط جگہوں پر رشتے کرنا یا کوئی کاروباری معاہدہ کرنا ہوتا ہے۔ رشتوں کے حوالے سے، شادی سے پہلے ہی خاندانوں کے درمیان بعض اوقات کئی ٹینشن زدہ واقعات ہوتے ہیں مگر پھر بھی شادی ہو جاتی ہے اور نقصان زیادہ اٹھانا پڑتا ہے۔ ڈپریشن سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ سوچ سمجھ کر دوست بنائیں حلقۂ احباب مختصر رکھیں ایسے دوست جن پر آپ اعتماد کر سکتے ہوں صرف ایک یا دو ہی ہوتے ہیں باقی سب پارٹی فرینڈز ہوتے ہیں لہٰذا ہر کسی سے توقعات وابستہ نہ کریں ۔صحت کا خیال رکھیں۔ صحت مندانہ طرز زندگی اپنائیں اچھی خوراک اور اچھی نیند لیں، کسی بھی قسم کے نشے سے پرہیز کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Array
50% LikesVS
50% Dislikes