سی ایم ایم رپورٹ

اہم خبریں
  • غزہ پناہ گزین کیمپ میں گاڑی پر اسرائیلی فورسز کی بمباری، 5 صحافی شہید
  • بشارالاسد کی اہلیہ خطرناک بیماری میں مبتلا
  • موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک
  • غزہ میں 24 گھنٹے میں 38 فلسطینی شہید
  • خلیج تعاون کونسل نے شام میں غیر ملکی مداخلت کو مسترد کر دیا
  • سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ 92 برس کی عمر میں چل بسے
  • جاپانی ایئر لائنز کا سائبر حملے کے بعد نظام بحال ہونے کا اعلان
  • روس نے اسرائیل کو خبردار کر دیا
اہم خبریں
  • غزہ پناہ گزین کیمپ میں گاڑی پر اسرائیلی فورسز کی بمباری، 5 صحافی شہید
  • بشارالاسد کی اہلیہ خطرناک بیماری میں مبتلا
  • موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک
  • غزہ میں 24 گھنٹے میں 38 فلسطینی شہید
  • خلیج تعاون کونسل نے شام میں غیر ملکی مداخلت کو مسترد کر دیا
  • سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ 92 برس کی عمر میں چل بسے
  • جاپانی ایئر لائنز کا سائبر حملے کے بعد نظام بحال ہونے کا اعلان
  • روس نے اسرائیل کو خبردار کر دیا
Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

امریکا کے عراق اور شام پر حملے؛ ہلاکتیں 40 ہوگئیں

بغداد/ دمشق ( مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا نے عراق اور شام میں 85 مقامات پر فضائی حملے کیے جس میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 40 ہوگئی۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے اردن میں اپنے 3 فوجیوں کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے عراق اور شام میں ایران کی پاسداران انقلاب اور ان کی حمایتی فورسز کے ٹھکانوں پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے بمبار طیاروں نے حملے کیے۔عراق کی ریاستی سیکورٹی فورس نے امریکا کے بی ون بمبار طیارں کی شدید بمباری میں پاسداران انقلاب کے 16 جنگجوؤں کی ہلاکت کی تصدیق کی جب کہ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ شام میں امریکی حملوں میں 23 افراد ہلاک ہوئے۔امریکا نے عراق اور شام میں پاسداران انقلاب کے اسلحہ خانوں کو بھی تباہ کرنے کا دعویٰ کیا۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ امریکا کے بمبار طیاروں نے ان حملوں کے لیے کہاں سے اُڑان بھری تھی اور کون سی بیس استعمال کی تھی۔امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے حملوں کے بعد کہا کہ یہ ہمارے جوابی ردعمل کا آغاز ہے۔ صدر جوبائیڈن نے پاسداران انقلاب اور اس کی پشت پناہی کرنے والوں کے خلاف اضافی کارروائی کی ہدایت کی ہے۔وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے مزید کہا کہ ہم ایران، مشرق وسطیٰ یا کسی اور سے جنگ نہیں چاہتے لیکن امریکی افواج پر حملوں کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔دوسری جانب عراق نے امریکی ناظم الامور کو طلب کیا اور حملے کو اپنی سلامتی کے خلاف اور در اندازی قرار دیتے ہوئے باضابطہ احتجاج کیا جب کہ شام نے بھی امریکا سے احتجاج کیا ہے۔ادھر ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے کہا کہ یہ حملے امریکا کی مہم جوئی کی عادت کی غماز ہے جس کا نتیجہ صرف خطے میں کشیدگی اور عدم استحکام کی صورت میں نکلتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Array
50% LikesVS
50% Dislikes